لکھنؤ، 17؍جنوری(ایس ونیوز/آئی این ایس انڈیا )سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے گٹھ بندھن کے غالب امکانات کے درمیان دہلی کی سابق وزیر اعلی اور کانگریس کی جانب سے یوپی میں سی ایم کی امیدوار شیلا دکشت نے کہا ہے کہ وہ اپنی دعویداری چھوڑ دیں گی۔شیلا دکشت نے کہا کہ ابھی گٹھ بندھن کی بات کہی جا رہی ہے، لیکن فائنل نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر گٹھ بندھن ہو جاتا ہے، تو میں اپنا نام واپس لے لوں گی، یہ ممکن نہیں ہے کہ دو دو چہرے وزیر اعلی کے طور پیش کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں گی۔ادھر پارٹی اور انتخابی نشان کی لڑائی میں سرخروہونے کے بعد وزیر اعلی اکھلیش یادو اب قومی صدر کے طور پر فیصلے لینے کے لیے مصروف ہو گئے ہیں، اس میں سب سے اہم فیصلہ ایس پی اور کانگریس کے گٹھ بندھن پر ہونا ہے۔کانگریس اس کے لیے پہلے سے طرح تیار ہے، وہیں وزیر اعلی اکھلیش ہر نکتہ پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے منگل کو جلد ہی امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کی بات کہی ہے۔مانا جا رہا ہے کہ اس وجہ سے کانگریس سے فائنل بات چیت بھی ایک دو دن میں کر لی جائے گی۔منگل کو بھی رام گوپال کی کانگریس لیڈروں سے بات چیت ہوئی،وہیں وزیر اعلی نے کہا کہ نیتا جی ملائم سنگھ یادو کا چہرہ اور میرا کام ہی سماج وادی پارٹی کی شناخت ہے،اسی کے تحت ہم انتخابی دنگل میں اترنے جا رہے ہیں۔وہیں منگل کو اکھلیش کابینہ میں وزیر اروند سنگھ گوپ، احمد حسن، شیو پرتاپ یادو اور راجندر چودھری سمیت ایم پی دھرمیندر یادو نے وزیر اعلی سے ملاقات کی، اس کے علاوہ گڈو پنڈت بھی وزیر اعلی کے جنتا دربار میں پہنچے تھے، لیکن وزیر اعلی نے انہیں توجہ نہیں دی۔